ذِكْرُ الْخَبَرِ الدَّالِّ عَلَى أَنَّ قَوْلَهُ ﷺ «إِنَّ أَمْوَالَكُمَ حَرَامٌ عَلَيْكُمْ» أَرَادَ بِهِ بَعْضَ الْأَمْوَالِ لَا الْكُلَّ
[Machine] ہمेशاً مُحمد (صلی اللہ علیہ وسلم) نے فرمایا، "کسی شخص کو اپنے چھوٹے بھائی کی کلیہ لے لینا جس سے مطمئنیت نہ ہو، اس کا حق نہیں ہے"۔ یہ اس وجہ سے کہ اللہ تعالیٰ نے مسلمان کی مالی کی جب بھی عورت پر مسلط کردی ہو، آپس میں حرام قرار دیا ہے۔
أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ قَالَ «لَا يَحِلُّ لِامْرِئٍ أَنْ يَأْخُذَ عَصَا أَخِيهِ بِغَيْرِ طِيبِ نَفْسٍ مِنْهُ» قَالَ ذَلِكَ لِشِدَّةِ مَا حَرَّمَ اللَّهُ مِنْ مَالِ الْمُسْلِمِ عَلَى الْمُسْلِمِ